Naat Info Table (in Roman)
| Field | Details |
|---|---|
| Naat Title | Sar Su-e-Roza Jhuka Phir Tujh Ko Kya |
| Poet/Shayar | Imam Ahmad Raza Khan Barelvi (Ala Hazrat رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْهِ) |
| Book | Hadaaiq-e-Bakhshish (Hissa Doim) |
| Genre | Naat-e-Rasool ﷺ (with strong refutation of Wahhabi/Deobandi beliefs) |
| Theme | Unconditional love for the Prophet ﷺ; bowing only towards His Roza; rejecting the call of Najdi fitna; pride in being the slave of Mustafa ﷺ |
| Famous Naat-Khwaan | Owais Raza Qadri, Zulfiqar Ali Hussaini, and many Sunni reciters |
Roman (Roman Urdu)
Sar su-e-roza jhuka phir tujh ko kya Dil tha saajid Najdiya phir tujh ko kya
Baithte uthte madad ke waaste Yaa Rasoolallah kaha phir tujh ko kya
Yaa gharaz se chhut ke mahz zikr ko Naam-e-paak un ka japa phir tujh ko kya
Be-khudi mein sajda-e-darya tawaaf Jo kiya achha kiya phir tujh ko kya
Un ko tamleek-e-Malik-ul-Mulk se Maalik-e-aalam kaha phir tujh ko kya
Dasht-e-gard-o-pesh Tayba ka adab Makka saatha ya sawa phir tujh ko kya
Un ke naam-e-paak par dil jaan-o-maal Najdiya sab taj diya phir tujh ko kya
Yaa ibaadi keh ke ham ko Shah ne Apna banda kar liya phir tujh ko kya
Dayw ke bandon se kab hai ye khitaab Tu na un ka hai na tha phir tujh ko kya
Laa ya’oodoon aage hoga bhi nahin Tu alag hai daaima phir tujh ko kya
Dayw tujh se khush hai phir ham kya karen Ham se raazi hai Khuda phir tujh ko kya
Dayw ke bandon se ham ko kya gharaz Ham hain Abd-e-Mustafa phir tujh ko kya
Teri dozak se to kuchh chheena nahin Khuld mein pahuncha Raza phir tujh ko kya
Hindi (देवनागरी लिपि)
सर सु-ए-रौज़ा झुका फिर तुझ को क्या दिल था साजिद नज्दिया फिर तुझ को क्या
बैठते उठते मदद के वास्ते या रसूलल्लाह कहा फिर तुझ को क्या
या ग़रज़ से छुट के महज़ ज़िक्र को नाम पाक उन का जपा फिर तुझ को क्या
बे-ख़ुदी में सज्दा-ए-दरया तवाफ़ जो किया अच्छा किया फिर तुझ को क्या
उन को तम्लीक मलीक-उल-मुल्क से मालिक-ए-आलम कहा फिर तुझ को क्या
दश्त-ए-गर्द-ओ-पेश तैयबा का अदब मक्का साथा या सवा फिर तुझ को क्या
उन के नाम पाक पर दिल जान-ओ-माल नज्दिया सब तज दिया फिर तुझ को क्या
या इबादी कह के हम को शाह ने अपना बंदा कर लिया फिर तुझ को क्या
दैव के बंदों से कब है ये ख़िताब तू न उन का है न था फिर तुझ को क्या
ला यऊदून आगे होगा भी नहीं तू अलग है दाइमा फिर तुझ को क्या
दैव तुझ से ख़ुश है फिर हम क्या करें हम से राज़ी है ख़ुदा फिर तुझ को क्या
दैव के बंदों से हम को क्या ग़रज़ हम हैं अब्द-ए-मुस्तफ़ा फिर तुझ को क्या
तेरी दोज़ख़ से तो कुछ छीना नहीं ख़ुल्द में पहुँचा रज़ा फिर तुझ को क्या
Urdu (اردو رسم الخط)
سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا دل تھا ساجد نجدیا پھر تجھ کو کیا
بیٹھتے اٹھتے مدد کے واسطے یا رسول اللہ کہا پھر تجھ کو کیا
یا غرض سے چھٹ کے محض ذکر کو نام پاک ان کا جپا پھر تجھ کو کیا
بے خودی میں سجدۂ دریا طواف جو کیا اچھا کیا پھر تجھ کو کیا
ان کو تملیک ملیک الملک سے مالکِ عالم کہا پھر تجھ کو کیا
دشتِ گردو پیش طیبہ کا ادب مکہ ساتھا یا سوا پھر تجھ کو کیا
ان کے نام پاک پر دل جان و مال نجدیا سب تج دیا پھر تجھ کو کیا
یٰعبادی کہہ کے ہم کو شاہ نے اپنا بندہ کر لیا پھر تجھ کو کیا
دیو کے بندوں سے کب ہے یہ خطاب تو نہ ان کا ہے نہ تھا پھر تجھ کو کیا
لَایَعُوْدُوْن آگے ہوگا بھی نہیں تو الگ ہے دائما پھر تجھ کو کیا
دیو تجھ سے خوش ہے پھر ہم کیا کریں ہم سے راضی ہے خدا پھر تجھ کو کیا
دیو کے بندوں سے ہم کو کیا غرض ہم ہیں عبدِ مصطفیٰ پھر تجھ کو کیا
تیری دوزخ سے تو کچھ چھینا نہیں خلد میں پہنچا رضا پھر تجھ کو کیا
Gujarati (ગુજરાતી લિપિ)
સર સૂ-એ-રૌઝા ઝુકા ફિર તુઝ કો ક્યા દિલ થા સાજિદ નજદિયા ફિર તુઝ કો ક્યા
બૈઠતે ઉઠતે મદદ કે વાસ્તે યા રસૂલલ્લાહ કહા ફિર તુઝ કો ક્યા
યા ગરઝ સે છુટ કે મહઝ ઝિક્ર કો નામ પાક ઉન કા જપા ફિર તુઝ કો ક્યા
બે ખુદી મેં સજદા-એ-દર્યા તવાફ જો કિયા અચ્છા કિયા ફિર તુઝ કો ક્યા
ઉન કો તમ્લીક મલીક-ઉલ-મુલ્ક સે માલિક-એ-આલમ કહા ફિર તુઝ કો ક્યા
દશ્ત-એ-ગર્દ-ઓ-પેશ તૈયબા કા અદબ મક્કા સાથા યા સવા ફિર તુઝ કો ક્યા
ઉન કે નામ પાક પર દિલ જાન-ઓ-માલ નજદિયા સબ તજ દિયા ફિર તુઝ કો ક્યા
યા ઇબાદી કહ કે હમ કો શાહ ને અપના બંદા કર લિયા ફિર તુઝ કો ક્યા
દૈવ કે બંદોં સે કબ હૈ યે ખિતાબ તુ ન ઉન કા હૈ ન થા ફિર તુઝ કો ક્યા
લા યઉદૂન આગે હોગા ભી નહીં તુ અલગ હૈ દાઇમા ફિર તુઝ કો ક્યા
દૈવ તુઝ સે ખુશ હૈ ફિર હમ ક્યા કરેં હમ સે રાઝી હૈ ખુદા ફિર તુઝ કો ક્યા
દૈવ કે બંદોં સે હમ ક કો ક્યા ગરઝ હમ હૈં અબ્દ-એ-મુસ્તફા ફિર તુઝ કો ક્યા
તેરી દોઝખ સે તો કુછ છીના નહીં ખુલ્દ મેં પહુંચા રઝા ફિર તુઝ કો ક્યા
Bangla (বাংলা লিপি)
সর সূ-এ-রৌযা ঝুকা ফির তুঝ কো ক্যা দিল থা সাজিদ নাজদিয়া ফির তুঝ কো ক্যা
বৈঠতে উঠতে মদদ কে ওয়াসতে ইয়া রসূলাল্লাহ কহা ফির তুঝ কো ক্যা
ইয়া গারয সে ছুট কে মাহয যিকর কো নাম পাক উন কা জাপা ফির তুঝ কো ক্যা
বে খুদী মেঁ সাজদা-এ-দারিয়া তাওয়াফ জো কিয়া আচ্ছা কিয়া ফির তুঝ কো ক্যা
উন কো তামলীক মালিক-উল-মুলক সে মালিক-এ-আলম কহা ফির তুঝ কো ক্যা
দশত-এ-গারদ-ও-পেশ তৈয়বা কা আদব মক্কা সাথা ইয়া সওয়া ফির তুঝ কো ক্যা
উন কে নাম পাক পর দিল জান-ও-মাল নাজদিয়া সব তাজ দিয়া ফির তুঝ কো ক্যা
ইয়া ইবাদী কহ কে হাম কো শাহ নে অপনা বান্দা কর লিয়া ফির তুঝ কো ক্যা
দৈব কে বান্দোঁ সে কব হৈ ইয়ে খিতাব তু না উন কা হৈ না থা ফির তুঝ কো ক্যা
লা ইয়াউদূন আগে হোগা ভী নহীঁ তু আলাগ হৈ দায়িমা ফির তুঝ কো ক্যা
দৈব তুঝ সে খুশ হৈ ফির হাম ক্যা করেঁ হাম সে রাযী হৈ খোদা ফির তুঝ কো ক্যা
দৈব কে বান্দোঁ সে হাম কো ক্যা গারয হাম হৈঁ আবদ-এ-মুস্তফা ফির তুঝ কো ক্যা
তেরী দোযখ সে তো কুছ ছীনা নহীঁ খুলদ মেঁ পহুঁচা রযা ফির তুঝ কো ক্যা
سرسوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا۔ امام احمد رضا خان بریلوی
شاعر : احمد رضا خان بریلوی
کتاب : حدائق بخشش ۔ حصہ دوم
نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا
دل تھا ساجد نجدیا پھر تجھ کو کیا
بیٹھتے اٹھتے مدد کے واسطے
یارسول اللہ کہا پھر تجھ کو کیا
یا غرض سے چھُٹ کے محض ذکر کو
نام پاک اُن کا جپا پھر تجھ کو کیا
بے خودی میں سجدۂ دریا طواف
جو کیا اچھا کیا پھر تجھ کو کیا
ان کو تملیک ملیک الملک سے
مالکِ عالم کہا پھر تجھ کو کیا
دشتِ گردو پیش طیبہ کا ادب
مکہ ساتھا یا سوا پھر تجھ کو کیا
ان کے نام پاک پر دل جان و مال
نجدیا سب تج دیا پھر تجھ کو کیا
یٰعبادی کہہ کے ہم کو شاہ نے
اپنا بندہ کرلیا پھر تجھ کو کیا
دیو کے بندوں سے کب ہے یہ خطاب
تو نہ اُن کا ہے نہ تھا پھر تجھ کو کیا
لَایَعُوْ دُوْن آگے ہوگا بھی نہیں
تو الگ ہے دائما پھر تجھ کو کیا
دیو تجھ سے خوش ہے پھر ہم کیا کریں
ہم سے راضی ہےخُدا پھر تجھ کو کیا
دیو کے بندوں سے ہم کو کیا غرض
ہم ہیں عبد مصطفیٰ پھر تجھ کو کیا
تیری دوزخ سے تو کچھ چھینا نہیں
خلد میں پہنچا رضؔا پھر تجھ کو کیا
رہنما خطوط
مکتوبات صدرالشریعہ،
نبیرۂ صدرالشریعہ مفتی فیضان المصطفىٰ قادری کی ترتیب و تدوین کے ساتھ حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ کے خطوط اور آپ کے نام اکابرین و معاصرین اور شہزادوں و شاگردوں کے خطوط ان شاء اللہ الرحمٰن عرس امجدی کے حسین موقع پر بنام “رہنما خطوط” آپ کی آنکھوں کو نور اور قلب کو فرحت و سرور فراہم کریں گے ۔
مکاتیب صدرالشریعہ کے ذریعے جہاں آپ تقریباً اسی سال قبل کے ادوار، ملک و ملت کے حالات، اکابر و معاصر، استاذ و شاگرد کے باہمی تعلقات، مدارس و مکاتب، درس گاہ و خانقاہ اور مدرسین و منتظمین کے کوائف و تفصیلات سے آگاہ ہوں گے، وہیں خاندان صدرالشریعہ و شہزادگان صدرالشریعہ کے حالات سے بھی واقف ہوں گے ۔
اس مجموعے میں نائب اعلیٰ حضرت حضور مفتی اعظم ہند، حضرت سید سلیمان اشرف بہاری ، علامہ ضیاء الدین پیلی بھیتی، حضور محدث اعظم پاکستان، حضور حافظ ملت، علامہ عبدالمصطفیٰ ازہری و اعظمی، علامہ وقارالدین اور دیگر اکابر و معاصر کے مکتوبات و مراسلات شامل اشاعت ہیں ، جو آپ کے علم میں اضافہ کا باعث ہوں گے اور فیوض و برکات کے ساتھ ساتھ فکر و نظر کے لیے رہنما خطوط ثابت ہوں گے ۔
مکاتیب صدرالشریعہ پر کام کی تفصیلات یہ مرتب کتاب مفتی فیضان المصطفىٰ قادری کے ابتدائیہ میں ملاحظہ کریں گے ۔ ہاں اس کام میں کس قدر مشکلات کا سامنا تھا، اس سے اس پروجیکٹ کی پوری ٹیم بخوبی واقف ہے ، دقت نظری اور مہارت و تجربات کے ساتھ ساتھ وقت طلب یہ کام رمضان کے آخری عشرے میں شروع ہوا ، اور ایک ماہ سے کم مدت میں الحمدللہ آج پریس جانے کے لیے آمادہ ہے ۔
اگر یہ تاریخی دستاویز آپ کے سامنے جلوہ بار ہونے کے لیے تیار ہے تو اسے حضرت مفتی فیضان المصطفىٰ قادری کا عزم مصمم، سعی پیہم اور کام کرنے اور لینے کی مہارت کہیے یا حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ کی کرامت ، ورنہ ہمارا اپنا خیال یہ تھا کہ اب وقت بہت کم ہے، اس پروجیکٹ پر کام اگلے عرس کے لیے مناسب ہے ۔ مگر فیضان المصطفىٰ تو فیضان المصطفىٰ ہیں، جب ٹھان لیا تو ٹھان لیا، اب جب تک کام اختتام تک نہ پہنچا لیں گے ، نہ خود دم لیں گے، نہ لینے دیں گے ۔چوں کہ مخطوطہ پڑھنا یہ خود ایک کام ہے، اور جب کہ قدیم طرز تحریر ہو، مخدوش حالت ہو، بوسیدہ خطوط ہوں ، تحریر کہیں معدوم، کہیں محو ہو، تو پھر اسے پڑھنا اور سمجھنا اور سنبھال سنبھال کر کمپوز کرنا کس قدر مشکل ترین ہوگا، یہ اس راہ کا مسافر ہی سمجھ سکتا ہے ۔ اس کے لیے تجربہ کار اورماہر افراد پر مشتمل ایک ٹیم کی ضرورت تھی ، مگر بحمدہ تعالیٰ کام ہوا، اور خوب ہوا ۔
مفتی اعظم ہند کے خطوط کی کمپوزنگ کی ذمہ داری ہمارے حصے میں آئی ۔ مکمل 18 خطوط کمپوز کرنے میں ہمیں جتنا وقت لگا، اتنے وقت میں نصف درجن مضامین تیار ہوسکتے تھے۔ مگر الحمد للہ کمپوزنگ میں ہمیں جہاں کہیں پریشانیوں کا سامنا رہا، حضور مفتی اعظم ہند کا فیض ہمارا معاون رہا ۔ ہاں جہاں کہیں ہم آگے نہ بڑھ سکے، اسے مرتب قبلہ کے حوالے کرکے جوں توں قدم آگے بڑھا دیا ۔ اس کے علاوہ اپنے احباب سے کچھ کمپوز یا پروف کرانا، اپنے بھانجے مولوی محمد مصطفیٰ رضا سے کام لینا ، جہاں کہیں کمپوزنگ میں انھیں مشکلات پیش آئیں، انھیں حل کرنا بھی ہمارے سرکا درد تھا۔ محترم شروع سے اس پروجیکٹ کا حصہ رہے ، اور ہمارے لیے ایک بہترین ساتھی اور معاون بھی ثابت ہوئے ۔ ہم نے اپنا نصف کام انھیں سے لیا ۔ محدث کبیر علامہ صاحب قبلہ سے تاثر لکھوانے کی ذمہ داری، بھائی صاحب قبلہ نے ہمارے سر ڈالی، تو ہم نے بھی والد صاحب قبلہ کے تاثر کے لیے موصوف کو کاغذ قلم تھما کر قادری منزل کے چکر لگوادیے ۔
حضرت مفتی فیضان المصطفىٰ قادری کے عزم مصمم اور جہد پیہم کا نتیجہ ہے کہ مکاتیب صدر الشریعہ کا پہلا نقش عرس امجدی کے موقع پر آپ حضرات کی نگاہوں کے سامنے ہوگا ۔ اور ان شاء اللہ یہ “رہنما خطوط” اہل ذوق و شوق کے لیے باعث تسکین ہوگا ۔ اس کے لیے اہل علم اور تمام مکتوب نگاران کے معتقدین و متوسلین کی طرف سے مرتب زید مجدہ شکریے کے مستحق ہیں ۔
حسان المصطفىٰ قادری
قادری منزل گھوسی