KHUDA KE FAZL SE HUM PAR HAI SAAYA GHOUS E AZAM KA NAAT LYRICS

KHUDA KE FAZL SE HUM PAR HAI SAAYA GHOUS E AZAM KA NAAT LYRICS

Khuda Ke Fazl Se Hum Par Hai Saaya Ghous E Azam Ka
Humen Dono Jahaan Mein Hai Sahara Ghous E Azam Ka

Muhammed Ka Rasoolo Mein Hai Jaise Martaba A’ala
Hai Afzal Awliya Me Yun Hi Rutba Ghous E Azam Ka

Mureedi La-Takhaf Keh Kar Tasalli Di Ghulamo Ko
Qayamat Tak Rahe Be-Khauf Banda Ghous E Azam Ka

Hamari Laaj Kiske Haath Hai Baghdad Wale Ke
Musibat Taal Dena Kaam Kiska Ghous E Azam Ka

Gaye Ek Waqt Mein Sattar Mureedo Ke Yaha Hazrat
Samajh Me Aa Nahi Sakta MuAmma Ghous E Azam Ka

Bula Kar Kafilo Ko Dete Hain Abdar Ka Rutba
Hamesha Josh Me Rehta He Dariya Ghous E Azam Ka

Luab Apna Chataya Ahmed E Mukhtar Ne Inko
To Phir Kaise Na Hota Bolbaala Ghous E Azam Ka

Azizo Kar Chuko Taiyaar Jab Mere Janaaze Ko
To Likh Dena Kafan Par Naam E Waala Ghous E Azam Ka

Farishto Rokte Ho Kyu Mujhe Jannat Me Jaane Se
Ye Dekho Haath Mein Daaman Hai Kiska Ghous E Azam Ka

Lahad Mein Jab Farishte Mujhse Poochenge To Keh Dunga
Tariqa Qadri Hu Naam Leva Ghous E Azam Ka

Khudawanda Dua Maqbool Kar Hum Roo Siyaho(n) Ki
Gunahon Ko Hamare Baksh Sadqa Ghous E Azam Ka

Janaab Ghous Dulha Aur Baraati Auliya Honge
Mazaa Dikhlayega Mehshar Me Sehra Ghous E Azam Ka

Nida Dega Munaadi Hashr Mein Yun Qadriyo Ko
Kidhar Hai Qadri Karle Nazara Ghous E Azam Ka

Mukhalif Kya Kare Mera Ke Hai Behad Karam Mujh Par
Khuda Ka Rehmatallil A’almeen Ka Ghous E Azam Ka

Farishte Madrase Tak Saath Pohchaane Ko Jaate The
Ye Darbaar E Ilahi Mein Hai Rutba Ghous E Azam Ka

Salasile Jahan Kyu Gar Na Unke Rob Se Kaampe
Na Laya Sher Ko Khatre Mein Kutta Ghous E Azam Ka

Jameel E Qadri Sau Jaan Ho Qurbaan Murshid Par
Banaya Jisne Tujh Jaise Ko Banda Ghous E Azam Ka

 

 

خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا
ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوث اعظم کا
بلیات و غم افکار کیوں کر گھیر سکتے ہیں
سروں پر نام لیووں کے ہے پنجہ غوث اعظم کا
مریدی لاتخف کہہ کر تسلی دی غلاموں کو
قیامت تک رہے بے خوف بندہ غوث اعظم کا
جواپنے کو کہےمیرا مریدوں میں وہ داخل ہے
یہ فرمایا ہوا ہے میرے آقا غوث اعظم کا
سجل ان کو دیا وہ رب نے جس میں صاف لکھا ہے
کہ جائے خلد میں ہر نام لیوا غوث اعظم کا
ہماری لاج کس کے ہاتھ ہے بغداد والے کے
مصیبت ٹال دینا کام کس کا غوث اعظم کا

 

جہاز تاجراں گرداب سے فوراً نکل آیا
وظیفہ جب انہوں نے پڑھ لیا یا غوث اعظم کا
گئے اک وقت میں ستر مریدوں کے یہاں آقا
سمجھ میں آنہیں سکتا معمار غوث اعظم کا
شفا پاتے ہیں صدہا جاں بلب امراض مہلک سے
عجب دار الشفا ہے آستانہ غوث اعظم کا
نہ کیوں کر اولیا اس آستانے کے بنیں منگتا
کہ اقلیم ولایت پر ہے قبضہ غوث اعظم کا
بلاکر کافروں کو دیتے ہیں ابدال کا رتبہ
ہمیشہ جوش پر رہتا ہے دریا غوث اعظم کا
بلاداللہ ملکی تحت حکمی سے یہ ظاہر ہے
کہ عالم میں ہر اک شے پہ ہے قبضہ غوث اعظم کا

وولانی علی الاقطاب جمعاً صاف کہتا ہے
کہ ہر قطب ہے عالم میں چیلا غوث اعظم کا
فحکمی نافذ فی کل حال سے ہوا ظاہر
تصرف انس و جن سب پر ہی آقا غوث اعظم کا
سلاطین جہاں کیوں کر نہ ان کے رعب سے کانپیں
نہ لایا شیر کو خطرے میں میں کتا غوث اعظم کا
ہوئی اک دیو سے لڑکی رہا اس نام لیوا کی
پڑھا جنگل میں جب اس نے وظیفہ غوث اعظم کا
ہوا موقوف فوراً ہی برسنا اہل مجلس پر
جو پایا ابر باراں نے اشارہ غوث اعظم کا
نیا ہفتہ نیا دن سال نو جس وقت آتا ہے
ہر اک پہلے بجا لاتا ہے مجرا غوث اعظم کا

جو حق چاہے وہ یہ چاہیں جو یہ چاہیں وہ حق چاہے
تو مٹ سکتا ہے پھر کس طرح چا غوث اعظم کا
فقہیوں کے دلوں سے دھو دیا ان کے سوالوں کو
دلوں پر ہے بنی آدم کے قبضہ غوث اعظم کا
وہ کہہ کر قم باذن اللہ جِلا دیتے ہیں مردوں کو
بہت مشہور ہے احیائے موتٰی غوث اعظم کا
جِلایا استخوانِ مرغ کو دست کرم رکھ کر
بیاں کیا ہو سکے احیائے موتٰی غوث اعظم کا
الی یا مبارک آتی تھی آواز خلوت میں
یہیں سے جان لے منکر تو رتبہ غوث اعظم کا
فرشتہ مدرسے تک ساتھ پہنچا نے کو جاتےتھے
یہ دربا الہٰی میں ہے رتبہ غوث اعظم کا
سفر سے واپسی میں دین اقدس کو کیا زندہ
محی الدین ہو ایوں نام والا غوث اعظم کا

 

خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا
ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوث اعظم کا
بلیات و غم افکار کیوں کر گھیر سکتے ہیں
سروں پر نام لیووں کے ہے پنجہ غوث اعظم کا
مریدی لاتخف کہہ کر تسلی دی غلاموں کو
قیامت تک رہے بے خوف بندہ غوث اعظم کا
جواپنے کو کہےمیرا مریدوں میں وہ داخل ہے
یہ فرمایا ہوا ہے میرے آقا غوث اعظم کا
سجل ان کو دیا وہ رب نے جس میں صاف لکھا ہے
کہ جائے خلد میں ہر نام لیوا غوث اعظم کا
ہماری لاج کس کے ہاتھ ہے بغداد والے کے
مصیبت ٹال دینا کام کس کا غوث اعظم کا
جہاز تاجراں گرداب سے فوراً نکل آیا
وظیفہ جب انہوں نے پڑھ لیا یا غوث اعظم کا
گئے اک وقت میں ستر مریدوں کے یہاں آقا
سمجھ میں آنہیں سکتا معمار غوث اعظم کا
شفا پاتے ہیں صدہا جاں بلب امراض مہلک سے
عجب دار الشفا ہے آستانہ غوث اعظم کا
نہ کیوں کر اولیا اس آستانے کے بنیں منگتا
کہ اقلیم ولایت پر ہے قبضہ غوث اعظم کا
بلاکر کافروں کو دیتے ہیں ابدال کا رتبہ
ہمیشہ جوش پر رہتا ہے دریا غوث اعظم کا
بلاداللہ ملکی تحت حکمی سے یہ ظاہر ہے
کہ عالم میں ہر اک شے پہ ہے قبضہ غوث اعظم کا
وولانی علی الاقطاب جمعاً صاف کہتا ہے
کہ ہر قطب ہے عالم میں چیلا غوث اعظم کا
فحکمی نافذ فی کل حال سے ہوا ظاہر
تصرف انس و جن سب پر ہی آقا غوث اعظم کا
سلاطین جہاں کیوں کر نہ ان کے رعب سے کانپیں
نہ لایا شیر کو خطرے میں میں کتا غوث اعظم کا
ہوئی اک دیو سے لڑکی رہا اس نام لیوا کی
پڑھا جنگل میں جب اس نے وظیفہ غوث اعظم کا
ہوا موقوف فوراً ہی برسنا اہل مجلس پر
جو پایا ابر باراں نے اشارہ غوث اعظم کا
نیا ہفتہ نیا دن سال نو جس وقت آتا ہے
ہر اک پہلے بجا لاتا ہے مجرا غوث اعظم کا
جو حق چاہے وہ یہ چاہیں جو یہ چاہیں وہ حق چاہے
تو مٹ سکتا ہے پھر کس طرح چا غوث اعظم کا
فقہیوں کے دلوں سے دھو دیا ان کے سوالوں کو
دلوں پر ہے بنی آدم کے قبضہ غوث اعظم کا
وہ کہہ کر قم باذن اللہ جِلا دیتے ہیں مردوں کو
بہت مشہور ہے احیائے موتٰی غوث اعظم کا
جِلایا استخوانِ مرغ کو دست کرم رکھ کر
بیاں کیا ہو سکے احیائے موتٰی غوث اعظم کا
الی یا مبارک آتی تھی آواز خلوت میں
یہیں سے جان لے منکر تو رتبہ غوث اعظم کا
فرشتہ مدرسے تک ساتھ پہنچا نے کو جاتےتھے
یہ دربا الہٰی میں ہے رتبہ غوث اعظم کا
سفر سے واپسی میں دین اقدس کو کیا زندہ
محی الدین ہو ایوں نام والا غوث اعظم کا
جو فرمایا کہ دوشِ اولیا پر ہے قدم میرا
لیا سر کو جھکا کر سب نےتلوا غوث اعظم کا
دمِ فرماں خراساں میں معین الدین چشتی نے
جھکا کر سرلیا آنکھوں پہ تلوا غوث اعظم کا
نہ کیوں کر سلطنت دونوں جہاں کی ان کو حاصل ہو
سروں پر اپنے لیتے ہیں جو تلوا غوث اعظم کا
لعاب اپنا چٹایا احمد مختار نے ان کو
تو پھر کیسے نہ ہوتا بول بالا غوث اعظم کا
رسول اللہ نے خلعت پنہایا برسرِ مجلس
بجے کیوں کر نہ پھر عالم میں ڈنکا غوث اعظم کا
محرر چارسو مجلس میں حاضر ہوکے لکھتے تھے
ہوا کرتا تھا جو ارشاد والا غوث اعظم کا
اگر چہ مرغ سب کے بول کر خاموش ہوتے ہیں
مگر ہاں مرغ بولے گا ہمیشہ غوث اعظم کا
کھلے ہفتا دوراک آن میں علم لدنی کے
خزینہ بن گیا علموں کا سینہ غوث اعظم کا
ہمارا ظاہر و باطن ہے ان کے آگے آئینہ
کسی شے سے نہیں عالم میں پردہ غوث اعظم کا
پڑھی لاحول اور شیطاں کے دھوکے کو کیا غارت
علو م و فضل سے وہ نور چمکا غوث اعظم کا
قصیدے میں جناب غوث کے دیکھو نظرت کو
تو سوجھے دور کے ظاہر ہو رتبہ غوث اعظم کا
رہے پابند احکامِ شریعت ابتداہی سے
نہ چھوٹا شیر خواری میں بھی روزہ غوث اعظم کا
ہے جب عرشِ الٰہی پہلی منزل ان کے زینہ کی
تو پھر کس کی سمجھ میں آئے رتبہ غوث اعظم کا
محمد کا رسولوں میں ہے جیسے مرتبہ اعلیٰ
ہے افضل اولیا میں یوں ہی رتبہ غوث اعظم کا
عطا کی ہے بلندی حق نے اہل اللہ کے جھنڈوں کو
مگر سب سے کیا اونچا پھریرا غوث اعظم کا
اسی باعث سے ہیں قبروں میں اپنی اولیا زندہ
حیات دائمی پاتا ہے کشتہ غوث اعظم کا
مری جانکندنی کا وقت راحت سے بدل جائے
سر بالیں اگر ہوجائے پھیرا غوث اعظم کا
رہائی مل گئی اس کو عذاب قبرو محشر سے
یہاں پر مل گیا جس کو وسیلہ غوث اعظم کا
یہ سنتے ہیں نکیرین اس پہ کچھ سختی نہیں کرتے
لکھا ہوتا ہے جس کے دل پہ طغرا غوث اعظم کا
عزیز دکر چکو تیار جب میرے جنازے کو
تو لکھ دینا کفن پر نام والا غوث اعظم کا
لحد میں جب فرشتے مجھ سے پوچھیں گے تو کہہ دوں گا
طریقہ قادری ہوں نام لیوا غوث اعظم کا
ندا دے گا مناوی حشر میں یوں قادریوں کو
کدھر ہیں قادری کرلیں نظارہ غوث اعظم کا
چلا جائے بلا خوف و خطر فردوس اعلیٰ میں
فقط اک شرف ہے ہو نام لیوا غوث اعظم کا
فرشتو روکتے ہو کیوں مجھے جنت میں جانے سے
یہ دیکھو ہاتھ میں دامن ہے کس کا غوث اعظم کا
جناب غوث دولھا اور براتی اولیا ہوں گے
مزہ دکھلائے گا محشر میں سہرا غوث اعظم کا
یہ کیسی روشنی پھیلی ہے میدان قیامت میں
نقاب اٹھا ہوا ہے آج کس کا غوث اعظم کا
یہ محشر میں کھلے ہیں گیسوئے عنبر فشاں کس کے
برستا ہے کرم کا کس کے جھالا غوث اعظم کا
یہ قیدی چھٹ رہے ہیں اس لیے میدان محشر میں
خدا خود بانٹتا ہے آج صدقہ غوث اعظم کا
گزاری کھیل میں کل اب ہوئی اعمال کی پرسش
مگر کام آگیا اس دم وسیلہ غوث اعظم کا
کبھی قدموں پہ لوٹوں گا کبھی دامن پہ مچلوں گا
بتا دوں گا کہ یوں چھٹتا ہے بندہ غوث اعظم کا
ٹھکانا اس کے نیچے یا خدا مل جائےہم کو بھی
کھڑا ہو حشر میں جس وقت جھنڈا غوث اعظم کا
خدا وندا دعا مقبول کر ہم روسیاہوں کی
گناہوں کو ہمارے بخش صدقہ غوث اعظم کا
مری پھوٹی ہوئی تقدیر کی قسمت چمک جائے
بنائے مجھ کو سگ اپنا جو کتا غوث اعظم کا
لحد میں بھی کھلی ہیں اس لیے عشاق کی آنکھیں
کہ ہوجائے یہیں شاید نظارہ غوث اعظم کا
صدا ئے صور سن کر قبر سے اٹھتے ہی پوچھوں گا
کہ بتلاؤ کدھر ہے آستانہ غوث اعظم کا
کچھ اک ہم ہی نہیں ہیں آستانِ پاک کے کتے
زمانہ پل رہا ہے کھا کے ٹکڑا غوث اعظم کا
نبیﷺ نور الہٰی اور یہ نورِ مصطفائی ہیں
تو پھر نوری نہ ہو کیوں کر گھرانہ غوث اعظم کا
نبیﷺ کے نور کو گر دیکھنا چاہے انہیں دیکھے
سراپا نور احمد ﷺہے سراپا غوث اعظم کا
رسول اللہ کا ﷺدشمن ہے غوث پاک کا دشمن
رسول اللہﷺ کا پیارا ہے پیارا غوث اعظم کا
مخالف کیا کرے میرا کہ ہے بے حدکرم مجھ پر
خدا کا رحمۃ اللعٰلمین کا غوث اعظم کا
*جمیل قادری* سو جاں سے ہو قربان مرشد پر
بنایا جس نے تجھ جیسے کو بندہ غوث اعظم کا
*کـــــــــــــــــــــلام✍🏻*
*مولانا جمـــــــیل الـــــــرحـــــــمٰن قادری*
*آپـــــــکی نیـــــــک دعـــــــاؤں کـــــــے طالـــــــب محمدوسیم برکاتی

 

Leave a Comment